وشاکھاپٹنم،6/دسمبر(آئی این ایس انڈیا)آندھراپردیش کے مغربی گوداوری ضلع کے ایلورو میں ایک نامعلوم پر اسرار بیماری پھیل رہی ہے۔ زرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ہفتہ کی رات تک مختلف علاقوں میں 55 کیسوں کا پتہ چلا ہے۔ اتوار کی صبح تک یہ تعداد بڑھ کر 170 ہوگئی تھی اور دوپہر تک یہ تعداد 200 سے زیادہ ہوچکی تھی۔
گورنمنٹ ہسپتال ایلورو کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر موہن نے کہا کہ بیمار ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ ہفتے کی رات سے اتوار کی صبح تک تقریبا 140 لوگوں کو ہمارے یہاں ایڈمٹ کیا گیا۔ بعد میں علاج کے بعد انہیں چھٹی دے دی گئی۔ مریض میں چکر آنا، سر درد اور مرگی جیسے علامات نظر آ رہے ہیں، ابھی اس کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ تمام مریضوں کے خون، وغیرہ کے نمونے فرانزک لیب تحقیق کے لئے بھیج دیئے گئے ہیں۔ ان کی رپورٹ ابھی نہیں آئی ہے۔ تمام مریضوں کی سی ٹی اسکین اور ایکس رے کی رپورٹیں معمول ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ تمام مریض مختلف علاقوں سے ہیں۔ ان کا آپس میں کوئی رابطہ نہیں ہے اور وہ حال ہی میں کسی تقریب میں بھی شریک نہیں ہوئے ہیں۔اس کے باوجود ہر ایک میں یکساں علامات نظرآرہی ہیں۔
باقی مریضوں میں جن میں 76 خواتین اور 46 بچے شامل ہیں، زیر علاج ہیں۔ چھ سالہ بچی کو سنگین حالت میں وجئے واڑہ ریفر کردیا گیا ہے۔مغربی گوداوری اور ضلع کرشنا کے مختلف اسپتالوں کی میڈیکل ٹیمیں متأثرہ علاقے میں کیمپ لگارہی ہیں،یہاں خصوصی کیمپوں میں مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے۔ ڈپٹی سی ایم، وزیر صحت اور اعلی عہدیدار اس کیس کی نگرانی کر رہے ہیں۔
جوائنٹ کلکٹر نے بتایا کہ ایلورو میونسپل آفس میں کال سینٹر قائم کیا گیا ہے، لوگ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں یہاں کال کرسکتے ہیں۔ کچھ مریضوں کا علاج نجی اسپتالوں میں بھی جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 70 کے قریب مریضوں کو سرکاری اسپتال سے چھٹی دے دی گئی ہے۔ لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ مریض علاج سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، وہ تیزی سے صحت یاب بھی ہو رہے ہیں۔